بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا جنات کے نام خط کی حقیقت ہے؟


سوال

حضرت محمد رسول الله خاتم النبیین ﷺ کا جنات کے نام خط (عہد نامہ تہدیدی) کی حقیقت ہے؟

جواب

جناتکے نام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط حرز ابی دجانہ  کے نام سے علامہ بیہقی  رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’دلائل النبوۃ‘‘ میں  نقل کیا ہے کہ: حضرت ابودجانہ صحابی رضی اللہ عنہ نے آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  کے سامنے جنات کی طرف سے ایذاء رسانی کی شکایت کی، جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے حضرت علی رضی اللہ عنہ   سے جنات کے نام خط لکھواکر  انہیں دے دیا،اس طرح وہ جنات کے شر سے محفوظ ہوگئے۔

دیکھیے: (دلائل النبوۃ للبیہقی:باب ما یذکر من حرز أبی دجانۃ  (7/ 118)، ط:دار الکتب العلمیۃ) 

اس روایت پر  کچھ کلام ہے، اس کے لیے  اور  اس طرح  کی دیگر روایات پر  تفصیلی کلام کے  لیے   اس لنک پر کلک کیجیے:  "  روایتِ حرزِ ابی دجانہؓ   کی تحقیق

اکابر میں  سے حکیم الامت حضرت مولانا تھانویؒ نے" بہشتی زیور" میں، محمد قطب الدین دہلویؒ نے" ظفر جلیل شرح حصن حصین" میں حرز ابی دجانہؓ کا ذکر کیا ہے، جب کہ حضرت تھانویؒ نے اسے نہایت مجرب بھی بتایا ہے۔  حضرت مولانا محمد امین صفدر اوکاڑوی  رحمۃ اللہ علیہ سے تجلیاتِ صفدرمیں نقل کیا گیا ہے، اور حضرت علامہ  سید انورشاہ کشمیری رحمہ اللہ کے" گنجینہ اسرار"  میں بھی جنات سے حفاظت کے  لیے اس خط کو نقل کیا گیا ہے۔ اس  لیے جنات سے حفاظت  کے لیے اس کا  استعمال کرنا جائز ہے۔ فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں