بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

کیا جادو کروانے والا کافر ہے؟


سوال

کوئی شخص کسی عامل کے ذریعے اپنے کسی دوست پر جادو کرواتا ہے تو اس سے بندہ کافر ہو جاتا ہے کیا ؟ کیونکہ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ جادو کرنے والا  کروانے والا کافر ہے؟

جواب

واضح رہے کہ جادو کرنا اور کروانا یا اس میں تعاون کرنا سب ناجائز ،  حرام اور سخت گناہ ہے، لیکن ہر قسم کا جادو کرنا  یا کروانا کفر نہیں ہے، بلکہ  اگر جا دو  میں کفریہ الفاظ ہوں یا کفریہ عقیدہ ہو،یا اس کو حلال سمجھ کر کیاجائے، تویہ کفر ہے اور اگر اس میں کفریہ  عقائد وکلمات نہ ہوں اور جادو  کرنے یا کرانے والا اس کو حلال بھی نہیں سمجھتا ہو ،لیکن جادو سے لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہو  تو یہ فسق اور گناہ کبیرہ ہے، ایسا جادو کرنےیا کروانے  والا فاسق ضرور ہوگا، کافر نہیں ہوگا۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی شخص ایسا جادو کروائے جس پر مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق کفر کا حکم لگتا ہو، تو وہ شخص کافر ہوجائے گا اوراگر  اس پر کفر کا حکم نہ لگتا ہو، تو وہ شخص فاسق کہلائے گا، اس پر کفر کا حکم نہیں لگے گا۔ 

اللباب في علوم الكتاب:

"فإن قيل: القوم عذبوا بسبب ما صدر منهم من الفاحشة وامرأته لم يصدر منها ذلك. فكيف كانت من الغابرين معهم؟

فالجواب: أن الدالّ على الشر كفاعل الشر ‌كما ‌أن ‌الدال ‌على ‌الخير كفاعله، وهي كانت تدل القوم على ضيوف لوط حتى كانوا يقصدونهم فبالدلالة صارت كأحدهم."

(سورة العنكبوت، ج:15، ص:350، ط:دار الكتب العلمية)

رد المحتار میں ہے:

"قد تقع بما هو كفر من لفظ أو اعتقاد أو فعل، وقد تقع بغيره كوضع الأحجار. وللسحر فصول كثيرة في كتبهم. فليس كل ما يسمى سحرا كفرا، إذ ليس التكفير به لما يترتب عليه من الضرر بل لما يقع به مما هو كفر كاعتقاد انفراد الكواكب: بالربوبية أو إهانة قرآن أو كلام مكفر ونحو ذلك اهـ ملخصا، وهذا موافق لكلام إمام الهدى أبي منصور الماتريدي."

(مقدمة، مطلب السحر أنواع، ج:1، ص:45، ط:سعيد)

وفيه أيضا: 

"الرضا ‌بالكفر ‌كفر."

(كتاب الجهاد، ج:4، ص:208، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144512101305

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں