عشق مجازی شرعی رو سے حرام ہے یا پھر کچھ اور؟ اگر حرام ہے حرام کے کس حکم میں آتا ہے؟
عشقِ مجازی ایک بیماری ہے، جس کا سبب عام طور پر بد نظری بنتی ہے، لہذا شریعتِ مطہرہ نے بد نظری کو ہی حرام قرار دے دیا، لیکن جب انسان بد نظری سے نہیں بچتا تو بد نظری کے نتیجے میں وہ اس بیماری میں مبتلا ہو جاتا ہے اور یہی بیماری (عشقِ مجازی) دیگر گناہوں کا سبب بنتی چلی جاتی ہے، اس وجہ سے بد نظری، عشقِ مجازی اور اس کے نتیجہ میں انسان جن گناہوں میں مبتلا ہوتا ہے وہ سب کے سب حرام قرار دیے گئے ہیں اور ان سب سے بچنا انسان کے ایمان کے لیے نہایت ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144205201568
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن