بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عدت کےدوران ہلکے رنگ کے نئےکپڑے پہننا جائز ہے؟


سوال

 کیا عدت وفات میں ہلکے رنگوں کےنئے  کپڑے پہننا شرعی طور پر جائز ہے، جب کہ مقصد زینت کا حصول نہ ہو؟

جواب

واضح رہے کہ سوگ میں بنیادی طور پر ان امور کو ترک کرناہوتا ہےجن کا تعلق زیب وزینت سے ہو،لہذا جو چیز شرعاً یا عرفا ًزینت شمار  ہوتو عدت کے دوران معتدہ عورت کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے   ؛ چوں کہ عرف میں ہلکے رنگ کے نئے کپڑےپہننا زیب وزینت کے زمرے میں داخل نہیں ، لہٰذابیوہ  کے لیے عدت کے دوران ہلکے رنگ کے  معمولی درجے کے نئے کپڑے پہننے کی گنجائش ہے۔

"والحداد: الاجتناب عن الطيب والدهن والكحل والحناء والخضاب ولبس المطيب والمعصفر والثوب الأحمر......قال شمس الأئمة المراد من الثياب المذكورة ما كان جديدا منها تقع به الزينة، أما إذا كان خلقا لا تقع به الزينة فلا بأس به كذا في المحيط".

(الفتاوى الهندية: كتاب الطلاق، الباب الرابع عشر في الحداد 1/ 533، ط. رشيديه)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408100231

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں