اگر حرمتِ مصاہرت ثابت ہو گئی اور مرد پر اپنی بیوی حرام قرار دی گئی، اس صورتِ حال میں کیا کوئی صورت ہے جس سے اس کی بیوی دوبارہ اس پر حلال ہو جائے؟ کیا حلالہ کے بعد دوبارہ اس مرد سے نکاح کیا جا سکتا ہے یا تا حیات یہ اس پر حرام رہے گی؟
حرمتِ مصاہرت کے ثبوت کے بعد بیوی اپنے شوہر پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے اور دوبارہ ساتھ رہنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔
الحیلۃ الناجزۃ میں ہے:
"اگر خاوند سے اپنی بیوی کے اصول یا فروع مؤنثہ میں سے کسی کے ساتھ کوئی ایسا فعل سرزد ہو جائے یا بیوی کے اصول و فروع مؤنثہ میں سے کسی مرد کے ساتھ ایسے افعال میں سے کسی کا ارتکاب کیا ہو جو حرمتِ مصاہرت کا موجب ہے، مثلاً شہوت کے ساتھ خوش دامن کو ہاتھ لگ جائے یا بیوی اپنے شوہر کے اصول و فروع مذکورہ مثلاً: خسر کے ساتھ کوئی فعل موجبِ حرمتِ مصاہرت کر بیٹھے یا خسر وغیرہ نے اس قسم کے فعل کا ارتکاب کیا ہو تو ان سب صورتوں میں یہ بیوی اس خاوند پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے۔ "
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201171
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن