بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا ہر نماز کے لیے استنجا ضروری ہے؟


سوال

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ نماز باجماعت میں تھوڑا وقت رہتا ہے، لیکن لوگ وضو کرنے کے بجائے استنجا خانے کے باہر کھڑے ہو کر اندر موجود شخص کے نکلنے کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور یوں باجماعت نماز سے کلی یا جزوی طور پر محروم ہو جاتے ہیں۔ کیا ہر نماز کے لیے وضو کرتے وقت استنجا کرنا ضروری ہے ؟ اور اگر شخص نہا کر اور باتھ روم کے تقاضوں سے فارغ ہوا ہو تب بھی استنجا لازمی کرے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قضائے حاجت نہ ہو تو هر نماز سے پهلے استنجا کرنا شرعًا ضروری نہیں،   چوں کہ استنجا کا تعلق وضو سے نہیں ہے،  اس لیے اگر کوئی شخص  نماز کے وقت سے پہلے ہی قضائے  حاجت  وغیرہ  سے  فارغ  ہوچکا ہو تو  اس پر  وضو سے قبل استنجا کرنا ضروری نہیں ہے، بلكه وضو كرے اور نماز ادا كرے، تاہم اگر کسی شخص کو پیشاب کا تقاضا ہو تو اسے چاہیے کہ جماعت کھڑی ہونے سے پہلے  پیشاب سے فارغ ہوجائے، لیکن اگر کوئی شخص مسجد اس وقت آئے جب جماعت کھڑی ہو اور اسے پیشاب کا تقاضا شدید ہے تو اس کے لیے اسی حالت میں نماز پڑھنا مکروہ ہے، وہ فارغ ہوکر جماعت میں شریک ہو، اور اگر تقاضا  شدید نہیں تو پہلے جماعت میں شریک ہو پھر تقاضے سے فارغ ہو۔

الاختيار لتعليل المختار میں ہے:

(والاستنجاء سنة من كل ما يخرج من السبيلين إلا الريح) . اعلم أن الاستنجاء على خمسة أوجه. واجبان: أحدهما ‌غسل ‌نجاسة ‌المخرج في الغسل عن الجنابة والحيض والنفاس كي لا يشيع في بدنه. والثاني إذا تجاوزت مخرجها يجب عند محمد قل أو كثر، وهو الأحوط لأنه يزيد على قدر الدرهم، وعندهما يجب إذا تجاوز قدر الدرهم؛ لأن ما على المخرج سقط اعتباره لجواز الاستجمار فيه، فيبقى المعتبر ما وراءه. والثالث سنة، و هو إذا لم تتجاوز النجاسة مخرجها فغسلها سنة.والرابع مستحب، وهو إذا بال ولم يتغوط يغسل قبله. والخامس بدعة، وهو الاستنجاء من الريح إذا لم يظهر الحدث من السبيلين."

(‌‌كتاب الطهارة، حكم الاستنجاء: 34/1، ط: مطبعة الحلبي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144501101374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں