بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کا دروازہ خاص صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے جلایاتھا؟


سوال

کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ان کی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کا دروازہ  خاص صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے جلایاتھا؟

جواب

صحابه كرام رضوان الله عليهم اجمعين پر  حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر کو جلانے کی تہمت لگانا صریح جھوٹ و بہتان ہے،اس قسم کا کوئی واقعہ کسی مستند تاریخی کتاب میں نہیں ملتا، البتہ کتبِ شیعہ کی بعض ایسی کتابوں میں یہ من گھڑت واقعہ مذکور ہے، جو اہلِ تشیع کے یہاں بھی غیر معتبر  کتب ہیں۔

حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمہ اللہ اپنی کتاب تحفہ اثنا عشریہ میں اس قصہ کی بابت ارشاد فرماتے ہیں:

"یہ قصہ سراسر بہتان اور بدترین افتراء اور جھوٹ ہے، اس کی کوئی اصلیت نہیں، اس لیے امامیہ حضرات کی اکثریت اس قصہ کی قائل ہی نہیں ہے"۔

(تحفہ اثنا عشریہ مترجم،باب10: خلفاء ثلاثہ اور کبارِ صحابہ پر مطاعن اور ان کے جواب، ص:568، ط: عالمی مجلس تحفظ اسلام)

خود شيعوں کا معتبر عالم  ابن  ابی الحدید  شیعی  "نہج البلاغۃ"  کی شرح میں لکھتا  ہے کہ   اس  واقعہ کا کوئی  اعتبار نہیں ہے :

  وأما ما ذكره من الهجوم على دار فاطمة وجمع الحطب لتحريقها فهو خبر واحد غير موثوق به ، ولا معول عليه في حق الصحابة، بل ولا في حق أحد من المسلمين ممن ظهرت عدالته.

(ج:4،ص:62،ط:بيروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144408101486

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں