مذاق میں بچوں کے سامنے یا ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا جائز ہے ؟
مذاق میں جھوٹ بولنا یا کسی کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے۔
مشكاة المصابيح میں ہے:
"وعن بهزبن حكيم عن أبيه عن جده قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ويل لمن يحدث فيكذب ليضحك به القوم ويل له ويل له» . رواه أحمد والترمذي وأبو داود والدارمي."
(كتاب الآداب، باب حفظ اللسان، الفصل الثاني، 3/ 1360، ط:المكتب الإسلامي بيروت)
ترجمہ: ’’جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بات کرے اور انسانوں کو ہنسانے کے لیے جھوٹ بولے اس کے لیے تباہی ہے، تباہی ہے، تباہی ہے۔‘‘ (مظاہرحق)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503100404
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن