بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا حافظہ لڑکی اپنے گھر کی عورتوں کو تراویح پڑھا سکتی ہے؟


سوال

 کیا حافظہ لڑکی اپنے گھر کی عورتوں کو تراویح پڑھا سکتی ہے؟

جواب

تراویح یا کسی بھی نماز میں عورتوں کی تنہا جماعت مکروہ تحریمی ہے؛  لہٰذا حافظہ لڑکی کو  بھی چاہیے کہ  اپنی تراویح  کی نماز  تنہا پڑھتی  رہے،  یہی مناسب اور بہتر ہے۔

الدر المختار میں ہے:

"(و) يكره تحريمًا (جماعة النساء) ولو في التراويح في غير صلاة جنازة ."

(الدر المختار: كتاب الصلاة، باب الإمامة (1/ 565)،ط. دار الفكر، سنة النشر 1386، مكان النشر بيروت)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں