بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا غسل میں جسم کو تین بار ملنا بھی مسنون ہے؟


سوال

غسل جنابت میں جسم پر تین بار پانی بہاناتو سنت ہے، کیا جسم کو تین بار ملنا بھی سنت ہے؟

جواب

 تمام بدن پر تین بار پانی بہاناغسل میں سنت ہےاور فقہاء نے غسل کی سنتوں میں دلک ( ملنا) کو بھی ذکر کیاہے ،لیکن تین بار ملنے کےمسنون ہونے کی کوئی صراحت مذکور  نہیں ۔ 

في دررالحكام شرح مجلة الأحكام :

"(وسنته) أي الغسل (البدء بما ذكر في الوضوء) من النية، والتسمية وغسل اليدين (وغسل فرجه وخبث بدنه)۔۔۔۔۔(و) سنته أيضا (‌الدلك) لأن السنة إكمال الفرض في محله وهو كذلك."

(كتاب الطهارة،أحكام الغسل،ج:1،ص:17،18،ط:دار إحياء الكتب العربية)

في الدرالمختار وحاشيية ابن عابدين:

"(وسننه) كسنن الوضوء.

(قوله: كسنن الوضوء) أي من البداءة بالنية والتسمية والسواك والتخليل والدلك والولاء إلخ."

(كتاب الطهارة،،مطلب سنن الغسل،ج:1،ص:156،ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408100178

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں