بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا غلطی سے قرآن کریم گر جانے سے کفارہ لازم آتا ہے؟


سوال

اگر قرآن پاک سہوا ًگر جائے تو کیا کیا جائے ؟ مطلب صرف توبہ کرلینا کافی ہے یا کفارہ وغیرہ دینا بھی ضروری ہے؟

جواب

اگر غلطی سے بلاقصد و ارادے کے قرآن پاک ہاتھ سے گرجائے تو اس  بے احتیاطی پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے، تاہم اس سے کوئی مالی کفارہ لازم نہیں آتا، اپنے طور پر کچھ صدقہ  کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، لیکن اس کو لازمی نہ سمجھا جائے۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

"سوال: اگر قرآنِ پاک ہاتھ سے گر جائے تو اس کے برابر گندم خیرات کر دینا چاہیے، اگر کوئی دینی کتاب مثلا: حدیث، فقہ وغیرہ ہاتھ سے گر جائے تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب: قرآنِ کریم ہاتھ سے گر جانے پر اس کے برابر گندم خیرات کرنے کا مسئلہ جو عوام میں مشہور ہے، یہ کسی کتاب میں نہیں، اس کوتاہی پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے اور صدقہ خیرات کرنے کا بھی مضائقہ نہیں۔"

(قرآنِ کریم کی عظمت اور اس کی تلاوت، ج:4، ص:491، ط:مکتبہ لدھیانوی، 2011ء)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101410

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں