کیا فریج حوائج اصلیہ میں داخل ہے؟
واضح رہے کہ جو چیزیں انسان کے استعمال میں ہوں اور انسان کو اس کے استعمال کی حاجت پیش آتی ہو اور وہ اشیاء تجارت کے لیے نہ ہوں، وہ نصاب کے باب میں ضرورت اور حاجت کے سامان میں داخل ہیں اور فریج بھی چوں کہ ضرورت کا سامان ہے؛ اس لیے گھر میں موجود فریج (یعنی جو تجارت کی غرض سے نہ رکھا ہو) حوائجِ اصلیہ میں شمار ہو گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 262):
"فارغ (عن حاجته الأصلية) لأن المشغول بها كالمعدوم. وفسره ابن ملك بما يدفع عنه الهلاك تحقيقا كثيابه أو تقديرا كدينه ...... (فلا زكاة على ..... ثياب البدن.... وأثاث المنزل ودور السكنى ونحوها."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200208
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن