بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 جُمادى الأولى 1446ھ 11 نومبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا فطرانہ تیس روزوں کا ہوتا ہے؟


سوال

کیا فطرانہ 30 روزہ کا ادا کرنا ہے ؟ مطلب کہ  اگر فطرانہ کی رقم 100 ہے تو کیا 3000 ادا کرنا لازم ہے یا پھر 100 ہی ادا کرنا ہو گی؟ اور فطرانہ دینے والے کو بتانا لازم ہے کے یہ رقم فطرانہ کی ہے ؟

جواب

ایک آدمی کا صدقۃ الفطر ایک ہی ادا کرنا ہوتا ہے، مثلاً گندم کی قیمت سے صدقۃ الفطر 100 روپے ہے  تو 100 روپے ہی ادا کیا جائے گا۔تیس دن کاادا نہیں کیا جائےگا، البتہ کوئی بہت زیادہ  بڑھاپے یا دائمی مریض ہونے کی وجہ سے روزے رکھنے پر ہی قادر نہ تو اس کا فدیہ ہر روزہ کے بدلہ میں ایک صدقہ فطر کے برابر ادا کرنا ہوگا۔

باقی اگر فطرانہ کی رقم براہِ راست کسی مستحق کو  دی جارہی ہو تو اس کو بتانا ضروری نہیں کہ یہ صدقۃ الفطر کی رقم ہے، البتہ اگر کسی مدرسہ یا مستند خیراتی ادارے میں یہ رقم جمع کروائی جا رہی ہو تو بتانا ضروری ہو گا تا کہ اسی مصرف میں خرچ کیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109203283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں