بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا عدت میں فون پر نکاح ہوسکتا ہے؟


سوال

مجھے میرے شوہر نے طلاق دے دی ہے، "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں" تین مرتبہ کہا ہے، اس کے بعد وہ الگ ہوگئے، اب میں عدت میں ہوں اور عدت میں ایک اور شخص کے ساتھ فون پر نکاح کرنا چاہتی ہوں، وہ ابھی اٹلی میں ہے، جنوری میں آئے گاتو اس وقت تک میری عدت ختم ہوجائے گی اور اس وقت رخصتی ہوگی۔ کیا عدت میں فون پر نکاح ہوسکتا ہے جب کہ رخصتی عدت کے بعد ہو؟

جواب

عدت کے دوران نکاح کرنا بہرصورت حرام ہے، ایسا نکاح باطل ہے،نکاح منعقد ہی  نہیں ہوگا ، لہذا عدت گزرنے کے بعد ہی نکاح کیا جائے۔ 

الفتاوى الهندية  (1/ 280):

’’ لايجوز للرجل أن يتزوج ‌زوجة ‌غيره وكذلك المعتدة، كذا في السراج الوهاج. سواء كانت العدة عن طلاق أو وفاة أو دخول في نكاح فاسد أو شبهة نكاح، كذا في البدائع.‘‘

(كتاب النكاح ، الباب الثالث في بيان المحرمات، القسم السادس المحرمات التي يتعلق بها حق الغير، ط: رشيدية) 

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308100884

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں