کیا بونڈ کی خرید و فروخت صحیح ہے؟ اور اگر صحیح نہیں ہے تو اس کا بدل کیا ہے؟
پرائز (انعامی) بونڈ سود اور جوئے کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے حرام ہے، اس لیے انعام اور نفع کی غرض سے کسی بھی قسم کے پرائز (انعامی) بونڈ خریدنا جائز نہیں ہے۔ بونڈ کا متبادل اگر بعینہ ہو یعنی ان ہی خواص و فوائد کے ساتھ ہو تو ظاہر ہے وہ بھی ناجائز ہی ہوگا، اور اگر شرعًا جائز حدود میں رہ کر منافع کمانا مقصود ہو تو اس کا طریقہ حقیقی تجارت میں انویسٹمنٹ ہے۔
تفصیل کے لیے مندرجہ ذیل لنک دیکھیے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200586
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن