بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بیوی شوہر کی اجازت کے بغیر اپنی ذاتی کمائی میں تصرف کرسکتی ہے؟


سوال

 شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی اپنی کمائی خود سے استعمال کر سکتی ہے یا نہیں؟

 اس کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے کہ ایک بار ایسا ہوا کہ شوہر اور بیوی میں ناچاقی ہوئی اور بہت زیادہ جھگڑا ہوا جس میں شوہر نے پیٹرول چھڑکا خود پر بھی بیوی بچوں بھی پر بھی اور آگ لگانے کی کوشش کی لیکن پھر ایسا معاملہ ہوا کہ بیوی کو گھر سے نکال دیا اور بیوی ماں کے گھر چلی گئی اور وہاں پر رہنے لگی پانچ سے چھ مہینے رہتی رہی، اس دوران شوہر نے کوئی رابطہ نہیں کیا نہ ہی کوئی نان نفقہ کا انتظام کیا، اور بیوی خود کماتی ہے اس کی گورنمنٹ نوکری ہے تو وہ اپنا انتظام کرتی رہی، اس دوران  اس کی ایک عدد کمیٹی کھلی جس کی رقم چند لاکھ روپے تھی، وہ رقم اس نے اپنے بھائی کو ادھار دے دی اور شرط یہ رکھی کہ جب آپ کے پاس ہو مجھے آسانی سے واپس کر دینا۔  پھر پانچ مہینے بعد میاں بیوی میں صلح کرا دی گئی اور پھر بیوی واپس شوہر کے ساتھ رہنے لگی، اب ان باتوں کو سال کے قریب گزر چکا ہے اور شوہر روزانہ کی بنیاد پر بیوی سے ان پیسوں کا تقاضا کرتا ہے جو کہ بیوی کی اپنی ملکیت تھی اور کہتا ہے کہ اپنے بھائی سے کہو کہ وہ پیسے واپس کرے، اور ساتھ یہ بھی کہتا ہے کہ تم نے شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے پیسے اپنے بھائی کو کس طرح سے دے دیے؟ یہ تم نے شرعی طور پر اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے، شوہر کی اجازت کے بغیر تم نے پیسے کیوں دیے؟ اب تم گناہگار ہو اور تمہیں اللہ کی طرف سے عذاب ہوگا۔

اب بیوی پوچھ رہی ہے کہ کیا واقعی میں گناہگار ہوں اور کیا میں نے شرعی طور پر اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے؟ کیونکہ جس دوران یہ واقعہ ہوا بھائی کو پیسے دیے بیوی کا شوہر سے رابطہ نہیں تھا، اور ساتھ میں یہ بھی بتانا ہے جس گھر میں وہ رہتے ہیں یہ بھی بیوی نے اپنی ہی کمائی سے خریدا تھا اور شوہر کے نام اس لئے کر دیا کہ یہ لڑائی جھگڑا نہ کرے اور بن کر رہے، شوہر جو ہے اس کی عادت ہی ایسی ہے کہ وہ ہر ایک سے لڑائی جھگڑے والا اس کے خود کے بہن بھائیوں میں سے کسی سے بھی اس کی نہیں بنتی نہ ہی ان کے گھر آنا جانا ہے نہ ان کو اس کے گھر آنے کی اجازت ہے نہ یہ جاتا ہے اور اس نے اپنی بیوی بچوں کو بھی ان سے ملنے سے منع کیا ہوا ہے۔ اب آپ رہنمائی فرما دیں کہ اس معاملے میں شرعی احکام کیا ہیں؟

جواب

بیوی کی ذاتی  کمائی بیوی کی  ذاتی ملکیت ہے،بیوی جس طرح چاہے اپنی ملکیت میں تصرف کرسکتی ہے،چاہے خوداپنےاوپرخرچ کرے یاکسی کودے،لہذا شوہر کا بیوی کو یہ کہنا کہ میری اجازت کے بغیر رقم بھائی کو دینے کی وجہ سے گناہ گار ہوئی ہو غلط ہے، اور شوہر کا بیوی سے اس کی کمائی کا مطالبہ کرنا بھی  درست نہیں۔

مجلة الأحكام العدلية میں ہے:

"المادة (1192) كل يتصرف في ملكه كيفما شاء."

(الفصل الأول: في بيان بعض قواعد أحكام الأملاك،المادة:1192،ص:230، ط:نورمحمد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101586

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں