کیا میکے سے بیوی کو ورثہ ملنے پر بہنوئی کو زیادہ مانگنے کی اجازت ہے؟ کیا وہ بولنے کا حق رکھتا ہے؟
اگر کسی خاتون کو اپنے کسی مورث کے ترکہ میں سے کوئی حصہ ملتا ہے تو اُس ترکہ کی مالک وہ خاتون خود ہے، اور اُس میں ہر طریقہ کا تصرف کا حق بھی وہ خود ہی رکھتی ہے، کسی دوسرے شخص کو (خواہ وہ اس خاتون کا شوہر ہو) اُس میں کسی قسم کے مطالبہ کا کوئی حق نہیں اور نہ ہی کسی کو اس میں تصرف کا کوئی اختیار ہے، لہذا ایسے معاملات میں غیر وارث کو دخل اندازی کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور بیوی کو اُس کی اپنی املاک میں تصرف کرنے میں آزاد سمجھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203201251
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن