بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیاعورت کےلیے عمرہ سے پہلے غسل کرنا ضروری ہے؟


سوال

کیا عمرہ سے پہلے خواتین کے لیے غسل  کرنا ضروری ہے؟

جواب

واضح رہے کہ عمرہ کرتے وقت احرام سے پہلے مرد /عورت دونوں کےلیےغسل کرنامسنون عمل ہے، لہذا محض عمرہ کرنےکی وجہ سے احرام سے پہلے عورت پر غسل کرنا ضروری نہیں ہے، البتہ اگرکرلےتو بہترہے،  ثواب ملےگاورنہ وضوبھی کافی ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإذا أراد الإحرام اغتسل أو توضأ والغسل أفضل إلا أن هذا الغسل للتنظيف حتى تؤمر به الحائض كذا في الهداية."

(کتاب المناسک،الباب الثالث فی الاحرام،ج:1،ص:222،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405101210

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں