بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

كيا آٹھ سالہ لڑکی کا نکاح والد کی اجازت کے بغیر منعقد ہوتا ہے؟


سوال

آٹھ سالہ لڑکی کا نکاح والد کی اجازت کے بغیر منعقد ہوتا ہے؟

جواب

آٹھ سالہ لڑکی کا نکاح والد کی اجازت کے بغیر  كيا جائے تو وہ والد کی اجازت پر موقوف رہے گا، والد چاہے تو اس کو نافذ  کرسکتا ہے، اور  چاہے تو ختم بھی کرسکتا ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وإن زوج الصغير أو الصغيرة أبعد الأولياء فإن كان الأقرب حاضرًا وهو من أهل الولاية توقف نكاح الأبعد على إجازته."

(الفتاوى الهندية: كتاب النكاح، الباب الرابع في الأولياء في النكاح (1/ 285)،ط. رشيديه)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں