مجھے معلوم ہے کہ مشت زنی کرنا بہت بڑا گناہ ہے، لیکن میں نے سنا ہے کہ جو لوگ مشت زنی کرتے ہیں تو قیامت کے دن ان کے ہاتھوں کو حمل ہوگا اور وہ بچے پیدا کریں گے۔
کیا یہ بات درست ہے یا نہیں؟ اور یہ بات کونسی حدیث میں ہے ؟
مشت زنی کی مذمت سے متعلق مذکورہ روایت کا پہلا حصہ ’’شعب الایمان للبیہقی‘‘ میں موجودہے : حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: مشت زنی کرنے والا قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کا ہاتھ حاملہ ہوگا۔
"قال البخاري في التاريخ قال قتيبة عن جميل هو الراسبي عن مسلمة بن جعفر عن حسان بن جميل عن أنس بن مالك قال: يجيء الناكح يده يوم القيامة ويده حبلى".
أخرجه البيهقي في شعب الايمان في السابع و الثلاثون من شعب الإيمان و هو باب في تحريم الفروج و ما يجب من التعفف عنها (4/ 378)، ط. دار الكتب العلمية - بيروت، الطبعة الأولى : 1410)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144504101155
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن