"اللھم یا مسبب الاسباب، ھیئ لنا سببا لا نستطیع له طلبا"
مندرجہ بالا دعا کا ترجمہ بتائیں اور یہ دعا کس موقع پر پڑھنی چاہیے اور کیا یہ دعا مستند هے؟
مذکورہ دعا کا ترجمہ :
اے اللہ، اے اسباب کے پیدا کر نے والے! ہمیں ایک ایسا سبب مہیا کر دےجس کی طلب اور درخواست کی ہم طاقت نہیں رکھتے۔
یہ دعا ، اہل سنت کی کتب ميں ہمیں کہیں نہیں ملی، البتہ روافض کی کتابوں میں موجود ہے، بہتر ہوگا کہ اس کے بجائے احادیث مبارکہ میں وارد دعاؤں کا اہتمام کریں۔
بحار الانوار للمجلسی میں ہے:
"حرز لمولانا القائم عليه السلام: بسم الله الرحمن الرحيم يا مالك الرقاب، ويا هازم الأحزاب، يا مفتح الأبواب، يا مسبب الأسباب! سبب لنا سببا لا نستطيع له طلبا بحق لا إله إلا الله محمد رسول الله صلوات الله عليه وعلى آله أجمعين".
(بحار الانوار للمجلسي: باب بعض أدعية القائم عليه السلام (1/ 175)، ط. دار إحياء التراث العربي بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144501102418
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن