بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

’’اللهم إنك مليك مقتدر ما تشاء من أمر يكون‘‘ کی تخریج


سوال

’’اللهم إنك مليك مقتدر ما تشاء من أمر يكون‘‘

  کیا مندرجہ بالا کلمات احادیث سے ثابت اور مستند ہیں؟ اور کیا یہ کوئی دعا ہے یا پھر یہ اللہ کے تعریفی و توصیفی کلمات ہیں؟کیا ان الفاظ کے ساتھ  جو دعا مانگی جائے وہ ہر حال میں قبول ہوتی ہے؟ 

جواب

سوال میں درج الفاظ،  تعریفی اور توصیفی  کلمات ہیں، اور تلاش کے باوجود یہ کلمات  ہمیں  کسی حدیث میں نہیں ملے، البتہ جلیل القدر تابعی حضرت سعید بن المسیب سے امام ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے مصنف میں  ایک واقعہ کے ضمن میں نقل کیے ہیں ۔  ایک مرتبہ حضرت سعید بن المسیب فجر کی نماز کے لیے نکلے، مگر ان کو رات کا وقت سمجھنے میں کچھ مغالطہ ہوگیا اور وقت سےپہلے مسجد پہنچ گئے۔اکیلے  مسجد میں تھے کہ  پیچھے سے حرکت کی آواز سنی تو گھبرا گئے، تو پیچھے سے  آواز آئی  کہ ڈرو مت، اور یہ کلمات پڑھو اور  جو چاہو مانگو، حضرت سعید بن المسیب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میں نے ان کلمات کے ذریعے  جو بھی چیز اللہ تعالی سے مانگی ، اللہ تعالی نے دعا قبول کی۔ لہذا ان کلمات کو پڑھ  کر دعا کرنا جائز ہے، باقی ان کلمات سے مانگی گئی دعا کی  قبولیت کی امید کی جاسکتی ہے، لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ان الفاظ سے مانگی گئی ہر دعا  ہر حال میں قبول ہوگی۔ 

"عن سعيد بن المسيب قال: دخلت المسجد، وأنا أرى أني قد أصبحت، وإذا عليَّ ليل طويل، وإذا ليس فيه أحد غيري، فقمت، فسمعت حركة خلفي، ففزعت، فقال: أيها الممتلئ قلبه فرقا، لا تفرق، أو لا تفزع، وقل : اللهم، إنك مليك مقتدر ما تشاء من أمر يكون، ثم سل ما بدا لك، قال سعيد : فما سألت الله شيئا إلا استجاب لي".

أخرجه ابن أبي شيبة في مصنفه في ما يقال في طلب الحاجة وما يدعى به  (15/ 162) برقم (29931)، ط. دار القبلة للثقافة الاسلامية،جدة،  الممكة السعودية، الطبعة الأولى:1427هـ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501101782

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں