بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کےلیے آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟


سوال

خواتین کےلیے آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

عورت کے لیے انگوٹھی کے سوا دوسرا زیور ہر قسم کی دھات کا بنا ہوا  استعمال کرنا   جائز ہے، انگوٹھی صرف سونے اور چاندی کی جائز ہے، اس لیے اگر کوئی عورت آرٹیفیشل جیولری (چوڑی/ کڑا/ کنگن یا چین وغیرہ) استعمال کرتی ہے تو اس کا استعمال کرنا جائز ہے اور اس کو پہن کر نماز بھی پڑھ سکتی ہے، نماز کے وقت ان کو اتارنے کی ضرورت نہیں۔

 آرٹیفیشل انگوٹھی کا استعمال عورت کے لیے بھی  جائز نہیں ہے، اگر آرٹیفیشل انگوٹھی پہن کر نماز پڑھی تو  نماز ہوجائے گی کیوں کہ وہ ناپاک نہیں ہے، البتہ پہننا منع ہے۔

فتاوٰی ہندیہ میں ہے:

"وفي الخجندي التختم بالحديد والصفر والنحاس والرصاص مكروه للرجال والنساء جميعا."

(كتاب الكراهية، الباب العاشر في استعمال الذهب والفضة، 335/5، ط: رشيدية)

وفیہ ایضًا:

"ولا بأس للنساء بتعليق الخرز في شعورهن من صفر أو نحاس أو شبة أو حديد ونحوها للزينة والسوار منها."

(كتاب الكراهية، االباب العشرون في الزينة واتخاذ الخادم للخدمة، 359/5، ط: رشيدية)

الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ میں ہے:

"أجمع الفقهاء على جواز اتخاذ المرأة أنواع حلي الذهب والفضة جميعا كالطوق، والعقد، والخاتم، والسوار، والخلخال، والتعاويذ، والدملج، والقلائد، والمخانق، وكل ما يتخذ في العنق، وكل ما يعتدن لبسه."

(حرف الحاء، حلي، حلية الذهب والفضة للنساء، 111/18، ط: دارالسلاسل)

وفیہ ایضًا:

"واتفق الفقهاء على كراهة خاتم الحديد والصفر والشبه (وهو ضرب من النحاس) والقصدير للرجل والمرأة."

(حرف الحاء، حلي، الحلي من غيرالذهب والفضة، 113/18، ط: دارالسلاسل)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں