بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا مخصوص ایام میں قرانی آیات کا بطورِ وظیفہ اور دعا کے پڑھنا


سوال

عورت اپنے مخصوص ایام میں سورت فاتحہ آیت کریمہ اور دوسری آیات جو صبح شام کی دعائیں ان کو دعا کی نیت سے پڑھ سکتی ہے اور اگر سورت فاتحہ کو41 مرتبہ وظیفہ کی صورت میں اور ایسےہی آیت کریمہ سوا لاکھ ایام مخصوصہ میں پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ عورتوں کے لیے  ایام مخصوص میں قران مجید  کی آیات کو بطور دعا  یا وظیفہ پڑھنا اس وقت درست ہے جب کہ آیت کے اندر دعا کا معنی بھی ہو  ،مطلقاً اجازت نہیں لہذا صورتِ مسئولہ میں سائلہ کے لیے سورہ  فاتحہ اور آیت کریمہ کو بطور وظیفہ پڑھنے کی گنجائش ہے ۔

حاشیہ ابن عابدین میں ہے :

"(وقراءة قرآن) بقصده........(قوله بقصده) فلو قرأت الفاتحة على وجه الدعاء أو شيئا من الآيات التي فيها معنى الدعاء ولم ترد القراءة لا بأس به كما قدمناه عن العيون لأبي الليث وأن مفهومه أن ما ليس فيه معنى الدعاء كسورة أبي لهب لا يؤثر فيه قصد غير القرآنية."

(‌‌كتاب الطهارة،‌‌باب الحيض،ج1،ص293،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100686

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں