بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواتین کا ماہواری کی ایام میں تجوید کی کلاس میں شریک ہونا


سوال

ہماری تجوید کی کلاس میں سو خواتین ہیں ، عذر شرعی کی وجہ سے کبھی کوئی  اپنا سبق نہیں  سنا سکتی اور کبھی کوئی، اس طرح سب کو اکٹھا ایک ہی وقت میں ایک ہی سبق کیسے پڑھا سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ حیض کے ایام میں خواتین  کا قرآن مجید کی تلاوت کرنا  اور اس کو چھونا  جائز نہیں ، قرآن مجید کی تلاوت کے علاوہ تجوید کے قواعد پڑھنا یا تجوید کے قواعد کے مطابق قرآن مجید کی تلاوت سننا جائز ہے ۔

لہذا صورت مسؤلہ میں  تجوید کی کلاس میں شریک ہونے والی خواتین میں سے جب   کسی کو حیض شروع ہوجائے تو اس  کے لیے قرآن مجید کی تلاوت کرنا جائز نہیں ہوگا، اگر وہ تجوید کی کلاس میں حاضر ہو تو صرف تجوید کے قواعد پڑھے یا سنائےیا قرآن کریم کی تلاوت سن لے ،یا پھر جب حیض کے  ایام ختم ہوجائیں تب شریک ہوجائے ،تمام خواتین کا ایک ہی وقت میں تجوید کی کلاس میں  شریک ہونا،ایک ہی وقت میں تجوید کا سیکھنا  ضروری نہیں ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها) حرمة قراءة القرآن لا تقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئا من القرآن والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح إلا أن لا يقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به... (ومنها) حرمة مس المصحف لا يجوز لهما."

(كتاب الطهارة.الفصل الرابع في أحكام الحيض والنفاس والاستحاضة1./ 38ط:دار الفکر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144308100774

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں