بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواب میں حضور ﷺ کی زیارت کی تمنا


سوال

خواب میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار کے لیے کوئی وظیفہ بتا دیں! اور کون کون سی باتیں ضروری ہیں؟

جواب

خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوجانا واقعی بڑی نعمت ہے، آپ ﷺ نے بعد میں آنے والے امتیوں کی یہ فضیلت بیان فرمائی ہے کہ وہ آپ ﷺ کی زیارت کے ایسے مشتاق ہوں گے کہ اگر گھر بار اور مال سب قربان کرنا پڑے تو وہ قربان کرکے زیارت کریں۔

درود شریف کی کثرت، سُنّت کی کامل اتباع اور غلبۂ محبت سے یہ نصیب ہوجاتی ہے؛ اس لیے آپ ﷺ کی سنتوں کے اتباع کے ساتھ  کثرت سے درود شریف پڑھتے رہیے، ان شاء اللہ یہ آپ کی اس نیک تمنا کے پورا ہونے میں مفید و معاون ثابت ہو گا۔ لیکن یہ کوئی لازمی امر نہیں؛ اس لیے اگر کسی کو نصیب نہ ہو تو مغموم نہیں ہونا چاہیے۔

ہمارے اکابر علماء میں بعض کا ذوق یہ رہا ہے کہ وہ تواضع وانکساری کی وجہ سے خود کو زیارت کا مستحق نہیں سمجھتے تھے، اس لیے جب مرقدِ اطہر پر حاضر ہوتے تو دورسے ڈرتے ڈرتے سلام پیش کرتے تھے۔ جب کہ ہمارے بعض اکابر علماء نے خواب میں زیارتِ رسول اللہ ﷺ کے لیے درود شریف کے بعض صیغے بھی بتائے ہیں، اس لیے ایک صحیح مسلمان ہونے کی حیثیت سے رسول اللہ ﷺ کی زیارت کی چاہت ہر مسلمان کی ہونی چاہیے، لیکن اپنے گناہوں اور خطاؤں کو سامنے رکھ کر ادب بھی ملحوظ ہونا چاہیے۔

حضرت شیخ الحدیث فضائل درود شریف میں تحریر فرماتے ہیں:

"حضورِ اقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کی تمنا کون سا مسلمان ایسا ہوگا جس کو نہ ہو! لیکن عشق و محبت کی بہ قدر اِس کی تمنائیں بڑھتی رہتی ہیں، اور اکابر و مشائخ نے بہت سے اعمال اور بہت سے درودوں کے مُتعلِّق اپنے تجرَبات تحریر کیے ہیں، کہ اِن پر عمل سے سید الکونین ﷺ کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی۔

علامہ سخاویؒ نے ’’قولِ بدیع‘‘ میں خود حضور ﷺ کا بھی ایک ارشاد نقل کیاہے: ’’مَنْ صَلّٰى عَلىٰ رُوْحِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَرْوَاحِ، وَعَلىٰ جَسَدِہٖ فِي الْأَجْسَادِ، وَعَلىٰ قَبْرِہٖ فِي الْقُبُوْرِ‘‘، جو شخص روحِ محمد (ﷺ) پر اَرواح میں، اور آپ ﷺ کے جسدِ اَطہر پر بدنوں میں اور آپ ﷺ کی قبر مبارک پر قبور میں درود بھیجے گا وہ مجھے خواب میں دیکھے گا، اور جو مجھے خواب میں دیکھے گا وہ قِیامت میں دیکھے گا، اور جو مجھے قِیامت میں دیکھے گا مَیں اُس کی سفارش کروں گا، اور جس کی مَیں سفارش کروں گا وہ میری حوض سے پانی پیے گا، اور اللہ جَلَّ شَانُہٗ اُس کے بدن کو جہنَّم پر حرام فرمادیں گے۔

علامہ سخاویؒ کہتے ہیں کہ: ابوالقاسم بستیؒ نے اپنی کتاب میں یہ حدیث نقل کی ہے؛ مگر مجھے اب تک اِس کی اصل نہیں ملی۔ دوسری جگہ لکھتے ہیں: جوشخص یہ ارادہ کرے کہ نبیٔ کریم ﷺ کو خواب میں دیکھے، وہ یہ درود پڑھے:

’’اَللّٰهُمَّ  صَلِّ عَلىٰ  مُحَمَّدٍ كَمَا أَمَرْتَنَا أَنْ نُّصَلِّيَ عَلَیْهِ،اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدٍ كَمَا هُوَ أَهْلُهٗ، اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ مُحَمَّدٍ كَمَا تُحِبُّ وَتَرْضىٰ‘‘

جو شخص اِس درود شریف کو طاق عدد کے موافق پڑھے گا وہ حضورِ اقدس ﷺ کی خواب میں زیارت کرے گا، اور اِس پر اِس کا اِضافہ بھی کرنا چاہیے:

’’اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ رُوْحِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَرْوَاحِ، اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ جَسَدِ مُحَمَّدٍ فِي الْأَجْسَادِ، اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلىٰ قَبْرِ مُحَمَّدٍ فِي الْقُبُوْرِ‘‘.

حضرت تھانوی نَوَّرَ اللہُ مَرْقَدَہٗ ’’زاد السعید‘‘ میں تحریر فرماتے ہیں کہ:

سب سے زیادہ لذیذتر اور شیریں تر خاصیت درود شریف کی یہ ہے کہ، اِس کی بہ دولت عُشَّاق کو خواب میں حضورِ پُر نورﷺ کی دولتِ زیارت مُیسَّر ہوئی ہے، بعض درودوں کو بالخصوص بزرگوں نے آزمایاہے۔"

(فضائل درود شریف 50،51 طبع :ادارہ اشاعت دینیات بمبئی)

حضرت شیخ رحمہ اللہ نے اس مقصد کے لیے   اور بھی اعمال لکھے ہیں، وہاں ملاحظہ کرلینا چاہیے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200472

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں