بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خواب شرعی اَحکام کے لیے دلیل نہیں ہے


سوال

ایک بزرگ آج سے پچیس سال پہلے فوت ہو گئے تھے۔ ان کے بیٹوں نے قبر کشائی کر کے دوسری جگہ دفن کیا ہے۔ دلیل یہ دی ہے کہ صاحب قبر خواب میں آئے ہیں،  کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ ایک مرتبہ تدفین کے قبر کشائی کرنا جائز نہیں،  جب تک کہ اس قبر سے کسی غیر کا حق متعلق نہ  ہو، مثلاً کسی کی ذاتی زمین میں اس کی اجازت کے بغیر تدفین کردی اور دفن ہونے کے بعد بھی اجازت نہ دے۔  صورتِ  مسئولہ میں صرف خواب کی بنیاد پر قبر کشائی کرنا ناجائز  ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 383):

"أن رؤيا غير الأنبياء لاينبني عليها حكم شرعي."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200965

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں