بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خطبہ کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ کس طرف ہوتا تھا؟


سوال

 خطبہ جمعہ کے دوران امام کس طرف دیکھے ؟ میں نے بعض علماء کو دیکھا ہے کہ وہ مقتدیوں کی جانب دیکھ کر خطبہ پڑھتے ہیں۔ لہٰذا اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے خطبہ دینے کا طریقہ کیا ہوا کرتا تھا ؟ 

جواب

حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دیتے وقت لوگوں کی طرف دیکھتے تھے، لہذا خطیب کو خطبہ دیتے وقت لوگوں کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔

زاد المعاد في هدي خير العبادمیں ہے:

"وكان يمهل يوم الجمعة حتى يجتمع الناس، فإذا اجتمعوا خرج إليهم وحده من غير شاويش يصيح بين يديه، ولا لبس طيلسان ولا طرحة ولا سواد، فإذا دخل المسجد سلم عليهم، فإذا صعد المنبر استقبل الناس بوجهه وسلم عليهم، ولم يدع مستقبل القبلة، ثم يجلس ويأخذ بلال في الأذان، فإذا فرغ منه قام النبي صلى الله عليه وسلم فخطب من غير فصل بين الأذان والخطبة، لا بإيراد خبر ولا غيره".

(فصل في هديه صلى الله عليه وسلم في خطبه، ج:1، ص:414، ط:مکتبۃ المنار الاسلامیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں