کیا جمعہ کے دن خطبہ سے پہلے کی اذان کا جواب دینا چاہیے؟
خطبہ کی اذان کاجواب صرف دل ہی دل میں دیا جائے، زبان سے کلماتِ اذان نہ دہرائیں اور اسی طرح اذان کے بعد کی دعا بھی زبان سے نہ پڑھی جائے۔
الدرالمختارمیں ہے:
' وينبغي أن لا يجيب بلسانه اتفاقاً في الأذان بين يدي الخطيب.'
(کتاب الصلاۃ، باب الاذان ج : 1ص : 399 ط : سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100914
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن