بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

خطبہ میں درمیان جملہ میں ٹھہرنا


سوال

امام جمعہ کا  خطبہ میں محمد اجمعین ، اس  کلام میں محمد کہہ  کر ٹھہر جائے،  بعد میں اجمعین کہے تو اس بارے ميں شریعت کا کیا حکم ہے؟

 

جواب

اگر خطیب دورانِ خطبہ  "اجمعین" کے لفظ سے پہلے ٹھہر جائے (مثلًا: درود شریف پڑھتے ہوئے آخری جملہ یوں ہو: "وعلى آل محمد أجمعین") اور  (امام محمدپر وقف کرکے ) اس کے  بعد  "أجمعین" کہے  تو   اس میں شرعًا کوئی حرج  نہیں، بہتر یہ ہے کہ جملہ  ایک  سانس میں مکمل کیا جائے، اس کے بعد ٹھہرا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201855

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں