بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خطبہ نکاح میں سورۂ ملک پڑھنا


سوال

کیا خطبہ نکاح میں صرف سورہ ملک پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟  اگر  کسی مولوی نے صرف یہ سورت پڑھی   ہو  پھر اس شخص کا   نکاح درست ہو جائے گا یا نہیں؟

جواب

واضح رہے کہ نکاح کی مجلس میں خطبہ پڑھنا مستحب ہے، خطبہ  پڑھنا خیر و برکت کا باعث ہے ،   اگر کوئی شخص نکاح کے موقع پر خطبہ نہیں پڑھتا تو بھی  نکاح درست ہو جائے گا، پھر خطبہ میں بہتر یہ ہے کہ باری تعالیٰ کی حمد و ثناء ہو  اور نکاح کے خطبہ کے طور پر منقول قرآن مجید کی آیات اور نکاح سے متعلق  احادیثِ  طیبہ پڑھی جائیں، لیکن ان چیزوں کا پڑھنا لازم نہیں، اگر کوئی شخص نکاح کے خطبہ میں صرف  سورت ملک کی کچھ آیات پڑھ کر ایجاب وقبول درست انداز میں کرالیتا ہے  تو   بھی نکاح درست ہو جائے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 8):

"ويندب إعلانه وتقديم خطبة وكونه في مسجد يوم جمعة بعاقد رشيد وشهود عدول.

(قوله: وتقديم خطبة) بضم الخاء ما يذكر قبل إجراء العقد من الحمد والتشهد، وأما بكسرها فهي طلب التزوج وأطلق الخطبة فأفاد أنها لا تتعين بألفاظ مخصوصة، وإن خطب بما ورد فهو أحسن، ومنه ما ذكره ط عن صاحب الحصن الحصين من لفظه عليه الصلاة والسلام، وهو: «الحمد لله نحمده و نستعين به ونستغفره و نعوذ بالله من شرور أنفسنا وسيئات أعمالنا من يهد الله فلا مضل له، ومن يضلل فلا هادي له، و أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، و أشهد أنّ محمدًا عبده ورسوله {يا أيها الناس اتقوا ربكم الذي خلقكم من نفس واحدة} [النساء: 1] إلى {رقيبا} [النساء: 1] {يا أيها الذين آمنوا اتقوا اللّٰه حق تقاته ولا تموتن إلا وأنتم مسلمون} [آل عمران: 102] {يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وقولوا قولا سديدا} [الأحزاب: 70] إلى قوله: {عظيما} [الأحزاب: 71] » . اهـ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201429

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں