بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خطبہ کے دوران طواف کرنا


سوال

جمعہ کے دن دورانِ طواف اگر خطبہ جمعہ شروع ہو جائے تو کیا حکم ہے؟ طواف کیسے کرے گا اور واجب الطواف دو رکعت کب پڑھے گا؟ اور اگر دوران خطبہ ہی طواف مکمل کرکے دو رکعت بھی پڑھ لے، پھر خطبہ میں شریک ہو تو کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ خطبہ کے دوران طواف شروع کرنا مکروہ ہے، البتہ پہلے سے جاری طواف خطبہ کے دوران مکمل کرنے کی گنجائش ہے بشرطیکہ نماز شروع ہونے سے پہلے طواف مکمل کرنا ممکن ہو، نیز خطبہ کے دوران نماز پڑھنا مکروہ ہے؛ اس لیے طواف کی دو رکعت نماز کے بعد ہی پڑھی جائیں۔ 

 اگر خطبہ کے دوران ہی طواف مکمل کرکے دو رکعت طواف پڑھ لے تو ایسا کرنے سے کراہت کے ساتھ نماز ادا ہوگئی، لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

غنیۃ الناسک (127) میں ہے: 

"والطواف عند الخطبة مطلقًا ولو ساكتًا وإقامة المكتوبة، فإن ابتداء الطواف حينئذ مكروه بلاشبهة، وأما إذا كان يمكنه إتمام الواجب عليه وإلحاقه بالصلاة وإدراك الجماعة فالظاهر أنه هو الأولی من قطعه."

(مكروهات الطواف، ط:إدارة القرآن كراچي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144203201082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں