بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

خشک ناپاک کپڑا سوکھے ہوئے پاک کپڑے کو لگ جائے تو کیا یہ کپڑا ناپاک ہوجائے گا ؟


سوال

 کیا مسجد کی صاف قالین پر اگر کسی کونے میں یا کہیں بھی کوئی سوکھا ناپاک کپڑا پڑ جائے یا ایک کارپٹ پر ایک پاک شخص اور ایک جنبی کھڑا ہے تو نماز ہو جائے گی؟

جواب

واضح رہے کہ اگر کوئی ناپاک کپڑا جو خشک ہو اور وہ کسی  خشک پاک کپڑے کو لگ جائے تو اس سے وہ پاک کپڑا ناپاک نہیں ہوگا،لہذاصورتِ مسئولہ میں اگر وہ صاف قالین خشک ہو تو اس پر سوکھا ناپاک کپڑا رکھنے سے وہ قالین ناپاک نہیں ہوگا اور اسی طرح ایک ہی کارپٹ پر  پاک شخص اور جنبی کھڑے ہوں تو اس کارپٹ پر نماز  پڑھنا جائز ہوگا؛کیوں کہ جنابت ایک حکمی ناپاکی ہے،جنبی شخص کے کارپٹ پر کھڑے ہونے سے وہ کارپٹ ناپاک نہیں ہوگا،البتہ مسجد میں ناپاک کپڑا رکھنا گناہ ہے ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"إذا لف الثوب النجس في الثوب الطاهر والنجس رطب فظهرت نداوته في الثوب الطاهر لكن لم يصر رطبا بحيث لو عصر يسيل منه شيء ولا يتقاطر فالأصح أنه لا يصير نجسا وكذا لو بسط الثوب الطاهر على الثوب النجس أو على أرض نجسة مبتلة وأثرت تلك النجاسة في الثوب لكن لم يصر رطبا بحال لو عصر يسيل منه شيء ولكن يعرف موضع الندوة فالأصح أنه لا يصير نجسا. هكذا في الخلاصة..السرقين الجاف أو التراب النجس إذا هبت الريح فأصاب ثوبا لا يتنجس ما لم ير فيه أثر النجاسة. هكذا في فتاوى قاضي خان."

(كتاب الطهارة ،الباب السابع ،الفصل الثاني في الأعيان النجسة،47/1،ط:رشيدية)

بدائع الصنائع میں ہے:

"أن أعضاء المحدث طاهرة حقيقة وحكما، أما الحقيقة؛ فلانعدام النجاسة الحقيقية حسا ومشاهدة.وأما الحكم؛ فلما روي أن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - «كان يمر في بعض سكك المدينة، فاستقبله حذيفة بن اليمان، فاراد النبي - صلى الله عليه وسلم - أن يصافحه فامتنع وقال: إني جنب يا رسول الله فقال النبي - صلى الله عليه وسلم -: إن المؤمن لا ينجس» .وروي أنه - صلى الله عليه وسلم - «قال لعائشة - رضي الله عنها -: ناوليني الخمرة، فقالت: إني حائض، فقال: ليست حيضتك في يدك؛» ولهذا جاز صلاة حامل المحدث والجنب، وحامل النجاسة لا تجوز صلاته."

(كتاب الطهارة ،في الطهارة الحقيقية ،67/1،ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144406101260

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں