بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خشک ناپاک جگہ پر پاک کپڑوں کے ساتھ بیٹھنا


سوال

اگر کوئی جگہ ناپاک ہو اور اس پر ظاہری نجاست عیاں نہ ہو، مثلًا کرسی وغیرہ، تو کیا اگر خشک کپڑوں کے ساتھ بیٹھیں تو وہ کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟ اور بیٹھنے سے عام طور پر جو پسینہ آتا ہے جو کہ نمی کی صورت میں ہو، کیا اس کی وجہ سے کپڑے ناپاک ہو جائیں گے؟ مطلب اگر کپڑا پسینے کی وجہ سے مکمل گیلا نہ ہو، بس نم ہو جائے، تو کیا خشک ناپاک جگہ پر بیٹھنے سے کیا وہ کپڑا ناپاک ہو جائے گا؟ اگر نہیں تو پسینے کی کتنی مقدار سے ناپاک ہوتا؟

جواب

واضح رہے کہ ایک نجس چیز سے  ملنے پر دوسری پاک چیز اس وقت ناپاک ہوتی ہے جب کہ نجاست کا اثر اس پاک چیز تک پہنچ جائے، صورتِ مسئولہ میں جس جگہ ظاہری طور پر نجاست نہ ہو، اگر نجاست سوکھ کر خشک ہوگئی ہے اور کوئی پاک کپڑوں کے ساتھ بیٹھتا ہے تو جب تک نجاست کا اثر ان کپڑوں تک نہ پہنچے وہ کپڑے پاک ہیں۔ اور اگر کپڑوں پر پسینہ آئے، تو اگر پسینہ کی تری کی وجہ سے نجاست کا اثر کپڑوں تک پہنچ جائے، تو جس قدر  اثر کپڑے میں پہنچا ہے، کپڑے کا وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا اور اگر پسینہ کی وجہ سے نجاست کا اثر کپڑے تک نہیں پہنچا تو وہ کپڑے پاک رہیں گے۔

نجاست کا اثر پہنچنے کا معیار یہ ہے کہ یا تو نجاست کا رنگ کپڑے میں آجائے یا اس کی بدبو سرایت کرجائے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 347):

"والحاصل أنه على ما صححه الحلواني: العبرة للطاهر المكتسب إن كان بحيث لو انعصر قطر تنجس وإلا لا، سواء كان النجس المبتل يقطر بالعصر أو لا. وعلى ما في البرهان العبرة للنجس المبتل إن كان بحيث لو عصر قطر تنجس الطاهر سواء كان الطاهر بهذه الحالة أو لا، وإن كان بحيث لم يقطر لم يتنجس الطاهر، وهذا هو المفهوم من كلام الزيلعي في مسائل شتى آخر الكتاب".

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144203200820

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں