بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خوشی کے موقع پر پھولوں کا ہار پہننے یا پہنانے کا حکم


سوال

خوشی کے موقع پر پھولوں کا ہار   پہننا یا پہنانا کیسا ہے؟

جواب

فضول خرچی اور اسراف سے بچتے ہوئے خوشی کے موقع پر ہار پہنانا جائز ہے، تاہم اس کو لازمی نہ سمجھاجائے۔

معارف السنن میں ہے:

"والبدعة مالم يکن لها أصل فی الکتاب والسنة والاجماع والقياس،ثمّ ترتکب علی قصد انها قربة وما لم يقصد بها القربة لا تسمّی بدعة،فالامور الرّائجةفی العرس وحفلات الفرح وعقود النکاح علی خلاف السنة لا تسمّی بدعة،فانها ليست علی قصد القربة،نعم انها أمور إذا کان فيها صرف ولغو فتمنع من جهة أخری."

(باب ماجاء في القراءة باليل، ج:4، ص:160، ط:سعيد)

فقط واللہ اَعلم


فتوی نمبر : 144508101863

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں