بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خوشبولگانےکامسنون طریقہ


سوال

 خوشبو لگانے کا سنت طریقہ کیاہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عطرجس طرح بھی لگایاجائےگا،سنت ادا ہوجائےگی،اِس کاکوئی خاص طریقہ نبی کریم صلیٰ اللہ علیہ وسلم سےثابت نہیں ہے،  حضورصلی اللہ علیہ وسلم سےسراورداڑھی كےبال میں خوشبواورتیل لگاناثابت ہے،البتہ صحابی رسول سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سےمنقول ہےکہ وہ وضوفرمانےکےبعدمشک ہتھیلی پررکھ کرمسلتےتھے،پھراپنی داڑھی پرلگاتےتھے۔لہذا جس طرح بھی خوشبو لگائے جائے ،سنت ادا ہوجائے گی ۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن ‌عائشة قالت: (كنت ‌أطيب النبي صلى الله عليه وسلم بأطيب ما يجد حتى أجد وبيص الطيب في رأسه ولحيته)."

(‌‌كتاب اللباس، ‌‌باب الطيب في الرأس واللحية، ج:7، ص:164، ط: دار طوق النجاة - بيروت)

مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے:

"عن يزيد بن أبي عبيد، مولى سلمة، عن سلمة: (أنه كان ‌إذا ‌توضأ ‌أخذ ‌المسك فمسح به وجهه ويديه)."

(كتاب الأدب، ‌‌التطيب بالمسك، ج:5، ص:305، ط: ‌‌‌دار التاج - لبنان)

اُسوہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے:

"آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم آخر شب میں بھی خوشبو لگایاکرتے تھے،سونےسے بیدار ہوتے تو قضاء حاجت سے فراغت کے بعد وضو کرتے اور پھر خوشبو لباس پر لگاتے۔"

(زیر عنوان:عادات برگزیدہ خوشبو کے بارے میں :حصہ دوئم، ص:168، طبع:الطاف اينڈ سنز، كراچي)

شمائل کبریٰ میں ہے:

"حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہےکہ میں بہترین خوشبو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کولگاتی یہاں تک کہ خوشبو کانشان داڑھی اور سرمبارک پرہوتا۔"

(زیر عنوان: (آپ صلی اللہ علیہ وسلم) کوبکثرت عطر کااستعمال فرماتے: ج:اول، حصہ دوئم، ص:351، طبع: المیزان ،کراچی)

شمائل کبریٰ میں ہے:

"حضرت ثابت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں جب حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پاس حاضرہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خوشبو منگاتے جسےآپ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھوں اوربانھوں میں             ملتے۔"

(زیرعنوان : روایت حدیث کےوقت عطر کااستعمال:ج:اول، حصہ دوئم، ص:351، طبع: المیزان ،کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410100840

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں