اگر کوئی خشک گندی جگہ کو ہاتھ لگے اور اس کے ہاتھ پر تھوڑا سا پسینہ ہو جو کہ سردی کے موسم میں تھوڑا سا پسینہ ہوتا ہے، کیا ہاتھ نا پاک ہوجاتے ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر گندی جگہ سے مراد ناپاک جگہ ہے، تو دیکھا جائے گا، اگر اسے ہاتھ لگانے والے کے ہاتھ پر پسینہ کی تری کی وجہ سے نجاست کا اثر اس کے ہاتھ پر لگ جائے تو ہاتھ ناپاک ہوجائے گا اور اگر نجاست کا اثر اس کے ہاتھ پر نہ لگے تو ہاتھ ناپاک نہیں ہوگا۔ نجاست کے اثر سے مراد اس کا رنگ، بو یا مزہ ہے۔
"وكذا الثوب إذا فرش على النجاسة اليابسة؛ فإن كان رقيقاً يشف ما تحته أو توجد منه رائحة النجاسة على تقدير أن لها رائحة لايجوز الصلاة عليه، وإن كان غليظاً بحيث لايكون كذلك جازت".
(فتاوی شامی، ۱/۶۲۶، سعید)
"ولو كانت النجاسة رطبةً فألقى عليها ثوباً وصلى إن كان ثوباً يمكن أن يجعل من عرضه ثوباً كالنهالي يجوز عند محمد وإن كان لايمكن لايجوز إن كانت يابسةً جازت إذا كان يصلح ساتراً. كذا في الخلاصة".
(الفتاوی الهندیة، ۱/۶۲)
"وقال في شرح المنية: وهو الصحيح، لأن اتصال العضو بالنجاسة بمنزلة حملها وإن كان وضع ذلك العضو ليس بفرض".
(حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح - فتاوی شامی، ۱/۴۰۳، سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200217
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن