پاخانے کی جگہ حرارت کا نکلنا یا حرارت کا محسوس ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
واضح رہے کہ پاخانہ کی جگہ سے ریح کا خارج ہونا وضو کے لیے ناقض ہے، لیکن یہ ناقض اُس وقت ہے جب واقعتًا ریح کا خروج یقینی ہو، بعض اوقات ریح خارج نہیں ہوتی، بلکہ محض اس قسم کا وہم ہوتا ہے، اس قسم کے اوہام کی وجہ سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
فتاوی رحیمیہ میں ہے:
"جب ہو انکلنے کا یقین نہیں ہے تو صرف وہم ہوتے رہنے سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔ اس کی پرواہ نہیں کرنی چاہیے۔ہاں بادی کاعلاج کرے اور ریاح پیدا کرنے والی چیزوں سے پرہیز کرے ۔ فقط واللہ اعلم ۲۸ محرم الحرم ۱۳۸۱ ھ فقط۔"
صحيح مسلم للنيسابوري (1/ 190):
"عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « إذا وجد أحدكم فى بطنه شيئًا فأشكل عليه أخرج منه شىء أم لا، فلايخرجن من المسجد حتى يسمع صوتًا أو يجد ريحًا»."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209202350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن