بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خنثی اور ہیجڑے کی مدد کرنا ان کو صدقہ دینا


سوال

 خنثی یا ہیجڑے  جو کہ عید کے دن عمومًا پیسے مانگنے  آتے  ہیں تو  ان کو  پیسے دینا کیسا ہے یا ان  کی  مدد  کرنا؟ مثلًا  انہیں  کام  نہیں  ملتا ہے تو  کیا ہم  پیسوں   ذریعہ ان  کی  مدد  کر سکتے  ہیں؟  یا بالکل شریعت میں اس سے منع کیا گیا ہے؟ اس بات کو  مکمل  واضح فرمائیں !

جواب

 خنثی /ہیجڑاکی اس پہلو سے  مددکرنا کہ غریب  یا ضرورت مند ہیں ،جائزہے، البتہ وہ ہیجڑاجوزنانہ حلیہ اختیارکرکےمیک اپ کرکےمعاشرہ میں بے حیائی پھیلاتےہیں اور پیشہ ور  گداگری کرتےہیں تو ان کی مددکرکےان کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہئے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

'' وأما صدقة التطوع فیجوز صرفها إلی الغنی لأنها تجري مجری الهبة''۔

(بدائع الصنائع، ۲/48، ط: سعید)

فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:

"فالجملة في هذا أن جنس الصدقة یجوز صرفها إلی المسلم … ویجوز صرف التطوع إلیهم بالاتفاق، روی عن أبي یوسف أنه یجوز صرف الصدقات إلی الأغنیاء اذا سموا فی الوقف۔ فأما الصدقة علی وجہ الصلة والتطوع فلا بأس به، وفي الفتاوی العتابیة: وکذلک یجوز النفل للغني."

(الفتاویٰ التاتارخانیة 3/ 211-214)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100747

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں