بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مردانہ صفات کے حامل خنثی کے لیے آپریشن کے ذریعے اپنے آپ کو مکمل مرد بنانے کا حکم


سوال

کیا آپریشن کے ذریعے خنثیٰ اپنی جنس کو تبدیل کر سکتا ہے؟ مثلا جو مرد کے قریب ہے کہ وہ آپریشن کے بعد مرد بن سکتاہے  اور وہ سلسلہ جو عورت کے جنس کے قریب ہے کیا وہ آپریشن کے بعد عورت بن سکتی ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جو خنثی "خنثی مشکل"  نہیں ہے، تو اگر وہ مردانہ صفات کا حامل ہے تو اس پر از رُوئے شرع مردانہ احکام لاگو ہوتے ہیں، اور جو خنثی زنانہ صفات  کاحامل ہے، تو اس پر زنانہ احکام لاگو ہوتے ہیں، لہذا مردانہ صفات کا متحمّل خنثی مذکورہ عیب کے ازالہ کے  لیے آپریشن کرکے اپنے آپ کو مرد بنانا یا زنانہ صفات کے متحمّل خنثی کے  لیے آپریشن کے ذریعے مذکور عیب دورکرنے کی گنجائش ہے۔ 

فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهنديۃ) میں ہے:

"إذا أراد الرجل أن يقطع إصبعا زائدة أو شيئا آخر قال نصير - رحمه الله تعالى - إن كان الغالب على من قطع مثل ذلك الهلاك فإنه لا يفعل وإن كان الغالب هو النجاة فهو في سعة من ذلك رجل أو امرأة قطع".

(کتاب الکراهیة، الباب الحادي والعشرون فيما يسع من جراحات بني آدم والحيوانات، ج:5، ص:360، ط:المکتبة الرشیدیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102358

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں