کیا خنثی مشکل جانور کی قربانی جائز ہے؟
جانوروں میں خنثی مشکل کی پہچان کس طرح سے کی جائے گی؟
جو جانور پیدائشی طور پر خنثی ہو اس کی قربانی جائز نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ خنثی وہ جانور ہے جس میں نر اور مادہ دونوں کے جنسی اعضاء پائے جاتے ہوں، یا دونوں ہی اعضاء نہ ہوں، پیشاب کے لئے فقط ایک سوراخ ہو اس جانور کی قربانی جائز نہیں ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
لَا تَجُوزُ التَّضْحِيَةُ بِالشَّاةِ الْخُنْثَى؛ لِأَنَّ لَحْمَهَا لَا يَنْضَجُ، تَنَاثُرُ شَعْرِ الْأُضْحِيَّةِ فِي غَيْرِ وَقْتِهِ يَجُوزُ إذَا كَانَ لَهَا نِقْيٌ أَيْ مُخٌّ كَذَا فِي الْقُنْيَةِ. (الْبَابُ الْخَامِسُ فِي بَيَانِ مَحَلِّ إقَامَةِ الْوَاجِبِ، ۵ / ۲۹۹، ط: دار الفكر)۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201860
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن