بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیل کے معمولی خشک تھن موجود ہوں تو اس کی قربانی کا حکم / خنثیٰ جانور کی قربانی


سوال

بیل کے نر آلات تناسل مکمل ہیں، البتہ انگلی کے پورے برابر چار تھن جو خشک ہیں اوربہت غور سے دیکھنے پر نظر آتے ہیں، کیا ایسا جانور خنثی شمار ہو گا؟ خنثی جانور کی قربانی کس علت اور حدیث کے تحت منع ہے؟ حرمت یا کراہت کے کس درجے میں ہے؟

جواب

خنثٰی جانور سے مراد یہ ہے کہ   ایسا جانور جس میں مذکر ومؤنث دونوں علامات نہ پائی جائیں یا بیک وقت دونوں علامتیں موجود ہوں،  اور خنثیٰ جانور کی قربانی درست نہیں۔

صورتِ مسئولہ میں اگر بیل میں نر جانور کی علامات مکمل ہوں اور  مؤنث کی شرم گاہ وغیرہ موجود نہ ہو تو صرف چھوٹے سے خشک تھنوں  کی  وجہ سے اس کو خنثی شمار نہیں کیا جائے گا، بلکہ وہ مذکر شمار ہوگا اور اس کی قربانی جائز ہوگی۔ 

باقی خنثیٰ جانور کی قربانی  حدیث کی وجہ سے نہیں، بلکہ اس مسلمہ اصول کے تحت فقہاءِ کرام نے منع کی ہے کہ قربانی کا جانور بے عیب ہونا ضروری ہے، اور خنثٰی جانور کا گوشت صحیح نہیں ہوتا اور پکتا بھی نہیں ہے، یہ اس میں عیب ہے اور عیب دار جانور کی قربانی جائز نہیں ہوتی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 325):

"ولا بالخنثى؛ لأن لحمها لاينضج، شرح وهبانية.

(قوله: لأن لحمها لاينضج) من باب سمع، و بهذا التعليل اندفع ما أورده ابن وهبان من أنها لاتخلو إما أن تكون ذكرًا أو أنثى، وعلى كل تجوز."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111201026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں