بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

خون کپڑوں پر لگ جانے کی صورت اس کا حکم


سوال

اگر کپڑوں پر خون لگتا ہے تو کتنی مقدار میں خون لگنے سے کپڑے ناپاک ہوتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں کپڑوں پر خون لگ جانے کی صورت میں اگر خون کا  پھیلاؤ  ایک درہم ( 5.94مربع سینٹی میٹر )سے زیادہ ہو تو اس کو دھو کر پاک کرنا ضروری ہے، ان خون والے کپڑوں میں نماز پڑھنا درست نہیں ہے۔ اور اگر خون کا پھیلاؤ اس سے کم ہو تو اس  کو دھوئے بغیر اگر اس میں نماز ادا کرلی تو نماز ادا ہو جائے گی، تاہم نماز سے پہلے خون لگنے کا علم ہو تو اسے دھوکر اور  پاک کر کے  نماز ادا کرنا چاہیے۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"النجاسة إن كانت غليظةً وهي أكثر من قدر الدرهم فغسلها فريضة والصلاة بها باطلة وإن كانت مقدار درهم فغسلها واجب والصلاة معها جائزة وإن كانت أقل من الدرهم فغسلها سنة وإن كانت خفيفة فإنها لا تمنع جواز الصلاة حتى تفحش. كذا في المضمرات."

(الباب الثالث في شروط الصلوة، الفصل الأول في الطهارة ، ج:1، ص:58، ط:مكتبة رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144507102097

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں