بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع یافتہ خاتون کا عدت کے بعد سابق شوہر سے نکاح کرنا


سوال

خلع  کی عدت مکمل ہو جا ئے تو  کیا اسی شوہر سے دوبارہ نکاح کیا جا سکتا ہے؟

جواب

واضح  رہے کہ میاں بیوی کی رضامندی سے ہونے والے خلع سے ایک طلاق بائن واقع ہوتی ہے،  جس کے بعد شوہر کو رجوع کرنے کا حق نہیں ہوتا، البتہ باہمی رضامندی سے نئے مہر کے تعین کے ساتھ دوبارہ نکاح کرنا جائز ہوتا ہے، لہذا صورت مسئولہ میں خلع یافتہ خاتون کے لیے  عدت کے درمیان اور عدت مکمل ہونے کے بعد بھی اپنے سابق شوہر سے دوبارہ نکاح کرنا جائز ہوگا، البتہ آئندہ کے لیے اس کے شوہر کے پاس صرف دو طلاق دینے کا حق ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

" (وحكمه) وقوع الطلاق البائن كذا في التبيين. وتصح نية الثلاث فيه."

( كتاب الطلاق، الباب الثامن في الخلع وما في حكمه، الفصل الأول في شرائط الخلع وحكمه وما يتعلق به الخلع، ١ / ٤٨٨، ط: دار الفكر )

المبسوط للسرخسي میں ہے:

"(قال) وإذا كانت معتدة من تطليقة بائنة أو فرقة بخلع أو إيلاء أو لعان أو اختيارها أمر نفسها أو بالأمر باليد أو ما أشبه ذلك فلا رجعة له عليها لأن حكم الرجعة عرف بالنص بخلاف القياس والنص ورد بمطلق الطلاق فبقي الطلاق المقيد بصفة البينونة على أصل القياس... الخ۔"

( كتاب الطلاق، باب الرجعة، ٦ / ٢٥، ط: دار المعرفة - بيروت)

المبسوط للسرخسي میں ہے:

" فإذا انقضت العدة قبل الرجعة فقد بطل حق الرجعة وبانت المرأة منه، وهو خاطب من الخطاب يتزوجها برضاها إن اتفقا على ذلك." 

( كتاب الطلاق، باب الرجعة، ٦ / ١٩، ط: دار المعرفة - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403100223

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں