بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع میں عدت کا نفقہ


سوال

 خلع لینے کے بعد مرد کو عدت کے زمانے میں نفقہ دینا ہو گا؟

جواب

اگر خلع کے معاملہ کے دوران صراحۃً ذکر کر دیا جائے یعنی شوہر صراحت کر دے کہ میں عدت کا نفقہ نہیں دوں گا تو عدت کا نفقہ ساقط ہو جائے گا، لیکن اگر ایسی کوئی صراحت نہ کی ہو تو شوہر سے عدت کا نفقہ ساقط نہ ہو گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 453)

 (إلا نفقة العدة) وسكناها فلايسقطان (إلا إذا نص عليها) فتسقط النفقة لا السكنى.

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200386

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں