بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع کی عدت کتنی ہے؟


سوال

خلع کی عدت کتنی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر بیوی رخصتی (صحبت/خلوتِ صحیحہ) سے پہلے پہلے شرعی طریقہ پر شوہر سے خلع لے لے، تو اس صورت میں بیوی پر کوئی عدت لازم نہیں ہے، اوراگر ر خصتی (صحبت/خلوتِ صحیحہ) کے بعد بیوی خلع لےلے ، تو اس صورت میں جس عورت کو مخصوص   ایام (ماہواری )آتے ہوں،  اس کے لیے خلع  کی صورت میں  عدت کی مدت تین ماہواریاں ہوں گی ، اور جس عورت کی ماہواری عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئی ہو، اُس کی عدتِ خلع  مہینوں کے اعتبار سے تین ماہ ہوگی، البتہ اگرعورت حاملہ ہوتو پھرعدت بچے کی پیدائش تک ہوگی۔

قرآنِ کریم میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:

" یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَكَحْتُمُ الْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ طَلَّقْتُمُوْهُنَّ مِنْ قَبْلِ اَنْ تَمَسُّوْهُنَّ فَمَا لَكُمْ عَلَیْهِنَّ مِنْ عِدَّةٍ تَعْتَدُّوْنَهَاۚ-فَمَتِّعُوْهُنَّ وَ سَرِّحُوْهُنَّ سَرَاحًا جَمِیْلًا."(سورۃ الأحزاب:49)

ترجمہ:’’اے ایمان والو! تم جب مسلمان عورتوں سے نکاح کرو(ٓور) پھر تم ان کو قبل ہاتھ لگانے کے (کسی اتفاق سے) طلاق دےدو، تو تمہاری ان پر کوئی عدت واجب نہیں، جس کو تم شمار کرنے لگو تو ان کو کچھ(مال) متاع دے دو اور خوبی کے ساتھ ان کو رخصت کردو۔‘‘(از : بیان القرآن)

" وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ  ۚ."(سورۃ البقرۃ: 228)

ترجمہ:’’ اور طلاق دی ہوئی عورتیں اپنے آپ کو (نکاح) سے روکے رکھیں تین حیض تک۔‘‘(از : بیان القرآن)

"  وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ ۚ وَأُولَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا ."(سورۃ الطلاق: 4)

ترجمہ:’’ تمہاری ( مطلقہ) بیبیوں میں جو عورتیں بوجہ زیادہ عمر کےحیض آنے سے نا امید ہوچکی ہوں اگر تم کو ان کی عدت کے تعین میں شبہ ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہیں اور اسی طر ح جن عورتوں (اب تک بوجہ کم عمری کے ) حیض نہیں آیا،اور حاملہ عورتوں کی عدت اس حمل کا پیدا ہوجانا ہے، اور جو شخص اللہ سےڈرے گا اللہ تعالیٰ اس کے ہر کام میں آسانی کردے گا۔‘‘(از : بیان القرآن)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100998

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں