بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع کے بعد عدت کب سے شروع ہوگی ؟


سوال

 میں امریکہ میں رہتی ہوں ،میرا نکاح میرے شوہر کےساتھ27 دسمبر کو ہوا اور کراچی پاکستان میں رخصتی 21 جولائی کو ہوئی، میرے شوہر نے پہلے دن سے ہی میرے ساتھ کوئی جسمانی تعلق نہیں رکھا، اس وجہ سے میں نے اپنے شوہر سےخلع کا مطالبہ کیا، جومیرے شوہر نے تسلیم کرتے ہوئے 23 جنوری پر اس خلع پر دستخط کر دیئے، میرا سوال یہ ہے کہ مجھے ابھی سے عدت شروع کرنی ہے یا میں کورٹ سے طلاق کا سرٹیفیکیٹ ملنے کا انتظارکروں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  اگر واقعۃ سائلہ کے شوہر نے خلع کو تسلیم کرلیا تھا تو یہ خلع واقع ہوچکا ہے، اور سائلہ پر اسی وقت سے تین ماہواریاں عدت گزارنا لازم ہے جس وقت سے شوہر نے خلع کو قبول کرلیا تھا، طلاق کے سرٹیفیکیٹ کا انتظار نہیں کیا جائے گا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(ومبدأ العدة بعد الطلاق و) بعد (الموت) على الفور (وتنقضي العدة وإن جهلت) المرأة (بهما) أي بالطلاق والموت لأنها أجل فلا يشترط العلم بمضيه سواء اعترف بالطلاق، أو أنكر."

(كتاب الطلاق، باب العدة ،520/3 ،ط: سعيد)

ہدایہ مع فتح القدیر میں ہے:

"(وابتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق وفي الوفاة عقيب الوفاة، فإن لم تعلم بالطلاق أو الوفاة حتى مضت مدة العدة فقد انقضت عدتها) لأن سبب وجوب العدة الطلاق أو الوفاة فيعتبر ابتداؤها من وقت وجود السبب.

(قوله وابتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق) لأن سبب وجوب العدة الطلاق تساهل، فقد قدموا أن سببها النكاح والطلاق شرط وأن الإضافة في قولنا عدة الطلاق إلى الشرط، فالأولى أن يقال لأن عند الطلاق والموت يتم السبب فيستعقبها من غير فصل فيكون مبدأ العدة من غير فصل بالضرورة."

(كتاب الطلاق ،باب العدة ،4/ 329، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407100339

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں