بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع کے بدلے بیوی سے مہر واپس لینے کا حکم


سوال

میری اہلیہ کے والد اور بھائی وغیرہ مصر ہیں کہ  میں اپنی بیوی کو طلاق دوں اور وہ خود بھی طلاق کا مطالبہ کررہی ہے بعض غیر ضروری وجوہات کی بنا پر،  مثلاً : جب  میں بھی کسی رشتہ دار کے گھر  جانا چاہوں تو مجھے بلا روک ٹوک جانے کی اجازت دی جائے حتی کہ سہیلیوں کے گھر بھی جانے کی اجازت ہو ،  جہاں تک قریبی رشتہ داروں کے جانے کا تعلق ہے تو میں خود ان کو لے جاتا ہوں اور ٹھہرنے کی اجازت بھی دیتا ہوں،  لیکن بار بار بلاضرورت ان کے گھر جانے اور وہاں ٹھہرنے کی اجازت نہیں دیتا ہوں ۔

سوال یہ ہے  کہ ایسی صورت میں میں  طلاق / خلع کے بدلے  میں اپنا ادا کردہ مہر واپس لے سکتا ہوں یا نہیں ؟ بیوی خود طلاق کا مطالبہ کررہی ہے اور میرا کوئی قصور بھی نہیں ہے ، لیکن بیوی کے والد اور بھائی مہر کے  واپس  کرنے  پر امادہ نہیں ہیں ، بلکہ مہر کے  واپس کرنے  سے انکار کررہے ہیں ۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سائل کا بیان حقیقت پر مبنی ہے کہ سائل کی بیوی ، اس کا والد اور بھائی خود سے بلا وجہ  طلاق کا مطالبہ کررہے ہیں ،  سائل کا کوئی قصور  نہیں ہے تو ایسی صورت میں سائل کے لیے طلاق /   خلع کے بدلے میں مہر کی واپسی کا مطالبہ کرنا شرعاً جائز ہے اور سائل کی بیوی بھی  مہر واپس کرنے کی پابند ہوگی ۔

قرآن کریم میں ہے :

{فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا يُقِيمَا حُدُودَ ٱللَّهِ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا فِيمَا ٱفْتَدَتْ بِهِ}[البقرة: 229]          

الاختيار لتعليل المختار  میں ہے :

" الخلع و هو أن تفتدي المرأة نفسها بمال ليخلعها به ، فإذا فعلا لزمها المال و وقعت تطليقة بائنة۔"

(كتاب الطلاق ، باب الخلع : 3 / 156 ، ط : الناشر: مطبعة الحلبي - القاهرة)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:

"(وكره) تحريما (أخذ شيء) ويلحق به الإبراء عما لها عليه (إن نشز وإن نشزت لا) ولو منه نشوز أيضا ولو بأكثر مما أعطاها على الأوجه ۔"

(کتاب الخلع : 3 / 445 ، ط : سعید)

فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304101001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں