بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع ہوجانے کا علم نہ ہونے کی صورت میں عدت کا حکم


سوال

ایک عورت اپنی امی کے گھر چار سال سے بیٹھی ہے،  اس کا اپنے شوہر سے کوئی رابطہ نہیں تو انہوں نے کورٹ کی ذریعے خلع لی کورٹ نے اس کی شوہر کو پیپر بھیجے، اس نےسائن کر دیے کورٹ نے بتایا نہیں،  ڈیڑھ سال بعد دوبارہ کورٹ گئے،  دو بارہ پیپر بھیجے اس نے سائن کر دیے،  پھر بتایاکہ شوہر نے ڈیڑھ سال پہلے ہی طلاق دے دی ۔اب وہ عدت میں بیٹھی گی؟

جواب

 صورتِ  مسئولہ میں اگر  واقعتًا کورٹ کی جانب سے بھیجے گئے  پہلے خلع نامہ پر   شوہر نے دستخط کردیے تھے تو دستخط کے ساتھ ہی مذکورہ خاتون پر طلاقِ  بائن واقع ہوگئی تھی، اور اس وقت ہی عدت شروع ہوگئی تھی، اگرچہ  اسے اس بات کا علم نہ ہو، لہذا ڈیرھ سال بعد علم ہونے کی صورت میں  اب   عدت واجب نہیں۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200872

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں