بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

خلع کی عدت


سوال

خلع کی عدت تین حیض ہے، تین ماہ ضروری ہے یا تین حیض آنا کافی ہے؟

جواب

جس عورت کو ایام آتے ہوں اس کے لیے طلاق یا خلع  کی صورت میں  عدت کی مدت تین ماہواریاں ہوں گی، اگرچہ تین مہینے پورے ہونے سے پہلے مکمل ہوجائے۔

البتہ اگرعورت حاملہ ہوتو عدت بچے کی پیدائش پر ختم ہوگی۔

جس عورت کی ماہواری بند ہوجائے، اُس کی عدتِ طلاق/ خلع  مہینوں کے اعتبار سے تین ماہ میں پوری ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں